جامعۃ المدینہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
الحمدللہ عزوجل ! تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک”دعوتِ اسلامی” جس کی بنیاد آج سے تقریبا تیس سال قبل ١٤٠١ ھ بمطابق ١٩٨١ء میں باب المدینہ کراچی میں شیخ طریقت، امیر اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ نے رکھی ، یہ مَدَنی تحریک نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعتِ علمِ شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے۔ اس پاکیزہ عزم کی تکمیل کے لئے تقریباً ٤٤ شعبہ جات اور کثیر مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ جامعۃ المدینہ بھی انہی شعبہ جات میں سے ایک ہے۔
جامعۃ المدینہ کا آغاز
امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی علم دوستی اور اشاعتِ علمِ دین کی تڑپ کے نتیجے میں دعوتِ اسلامی کے زیرِ انتظام جامعۃ المدینہ کی سب سے پہلی شاخ ١٩٩٥ء میں نیوکراچی کے علاقے مدرسۃ المدینہ گودھرا کالونی باب المدینہ کراچی کی دوسری منزل میں کھولی گئی ۔ جہاں تین اساتذہ کرام نے اسلامی بھائیوں کو درسِ نظامی پڑھانا شروع کیا ۔ اس جامعہ کو قائم ہوئے دویا تین برس ہوئے تھے کہ جامعہ کی عمارت علم کے پیاسے اسلامی بھائیوں کی کثرت کی وجہ سے ناکافی ہوگئی چنانچہ اس جامعۃ المدینہ کو ١٩٩٨ء میں گلستان جوہر مسجد فیضانِ عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پڑوس میں وسیع عمارت میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اسی دوران سبز مارکیٹ (شومارکیٹ) باب المدینہ کراچی میں بھی شام کے اوقات میں جامعۃ المدینہ کا آغاز ہو چکا تھا ۔ امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ اور مبلغین ِ دعوتِ اسلامی کی حصول ِ علم دین کی بھر پور ترغیب کے نتیجے میں جہاں لاکھوں عاشقانِ رسول ،راہِ خدا عزوجل میں سفر کرنے والے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلوں کے مسافر بنے وہیں کثیر تعداد نے مَدَنی قافلوں میں سفر کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ علمِ دین کے حصول کے لئے جامعۃ المدینہ کا بھی رخ کیا ۔یوں دنیا بھر بالخصوص پاکستان میں جامعۃ المدینہ کی مزید شاخیں کھلتی چلی گئیں ۔ اس وقت جامعۃ المدینہ کی دنیا بھر میں بیسیوں شاخیں قائم ہوچکی ہیں۔ جبکہ مرکزی جامعۃ المدینہ دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضان مدینہ(پُرانی سبزی منڈی) باب المدینہ کراچی کی عظیم الشان عمارت میں قائم ہے ۔
امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے دریائے فیض سے جہاں اسلامی بھائی مستفیض ہوتے وہیں اسلامی بہنیں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔الحمدللہ عزوجل! اِسلامی بہنوں کے بھی شرعی پردہ کے ساتھ مُتَعَدَّد مقامات پر ہفتہ وار اجتِماعات ہوتے ہیں۔ لاتعدادبے عمل اسلامی بہنیں باعمل ،نَمازی اور مَدَنی بُرقَعَوں کی پابند بن چکی ہیں ۔ دنیا کے مختلف ممالک میں اکثر گھروں کے اندر ان کے تقریباً روزانہ ہزاروں مدارس بنام مدرسۃ المدینہ (برائے بالغات) بھی لگائے جاتے ہیں ، فقط (باب المدینہ کراچی) میں اسلامی بہنوں کے سینکڑوں مدرسے روزانہ لگتے ہیں جن میں اسلامی بہنیں قراٰنِ پاک ،نماز اور سنتوں کی مفت تعلیم پاتیں اور دعائیں یاد کرتی ہیں۔ اسلامی بہنوں کے عالمہ کورس اور شریعت کورس کے لئے ” جامِعۃُ المدینہ للبنات” کھولے گئے ہیں ۔تادمِ تحریر پاکستان بھر میں اسلامی بہنوں کے بھی بیسیوں جامعات المدینہ للبنات قائم کئے جاچکے ہیں۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
الحمدللہ عزوجل ! تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک”دعوتِ اسلامی” جس کی بنیاد آج سے تقریبا تیس سال قبل ١٤٠١ ھ بمطابق ١٩٨١ء میں باب المدینہ کراچی میں شیخ طریقت، امیر اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ نے رکھی ، یہ مَدَنی تحریک نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعتِ علمِ شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے۔ اس پاکیزہ عزم کی تکمیل کے لئے تقریباً ٤٤ شعبہ جات اور کثیر مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ جامعۃ المدینہ بھی انہی شعبہ جات میں سے ایک ہے۔
جامعۃ المدینہ کا آغاز
امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی علم دوستی اور اشاعتِ علمِ دین کی تڑپ کے نتیجے میں دعوتِ اسلامی کے زیرِ انتظام جامعۃ المدینہ کی سب سے پہلی شاخ ١٩٩٥ء میں نیوکراچی کے علاقے مدرسۃ المدینہ گودھرا کالونی باب المدینہ کراچی کی دوسری منزل میں کھولی گئی ۔ جہاں تین اساتذہ کرام نے اسلامی بھائیوں کو درسِ نظامی پڑھانا شروع کیا ۔ اس جامعہ کو قائم ہوئے دویا تین برس ہوئے تھے کہ جامعہ کی عمارت علم کے پیاسے اسلامی بھائیوں کی کثرت کی وجہ سے ناکافی ہوگئی چنانچہ اس جامعۃ المدینہ کو ١٩٩٨ء میں گلستان جوہر مسجد فیضانِ عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پڑوس میں وسیع عمارت میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اسی دوران سبز مارکیٹ (شومارکیٹ) باب المدینہ کراچی میں بھی شام کے اوقات میں جامعۃ المدینہ کا آغاز ہو چکا تھا ۔ امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ اور مبلغین ِ دعوتِ اسلامی کی حصول ِ علم دین کی بھر پور ترغیب کے نتیجے میں جہاں لاکھوں عاشقانِ رسول ،راہِ خدا عزوجل میں سفر کرنے والے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلوں کے مسافر بنے وہیں کثیر تعداد نے مَدَنی قافلوں میں سفر کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ علمِ دین کے حصول کے لئے جامعۃ المدینہ کا بھی رخ کیا ۔یوں دنیا بھر بالخصوص پاکستان میں جامعۃ المدینہ کی مزید شاخیں کھلتی چلی گئیں ۔ اس وقت جامعۃ المدینہ کی دنیا بھر میں بیسیوں شاخیں قائم ہوچکی ہیں۔ جبکہ مرکزی جامعۃ المدینہ دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضان مدینہ(پُرانی سبزی منڈی) باب المدینہ کراچی کی عظیم الشان عمارت میں قائم ہے ۔
امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے دریائے فیض سے جہاں اسلامی بھائی مستفیض ہوتے وہیں اسلامی بہنیں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔الحمدللہ عزوجل! اِسلامی بہنوں کے بھی شرعی پردہ کے ساتھ مُتَعَدَّد مقامات پر ہفتہ وار اجتِماعات ہوتے ہیں۔ لاتعدادبے عمل اسلامی بہنیں باعمل ،نَمازی اور مَدَنی بُرقَعَوں کی پابند بن چکی ہیں ۔ دنیا کے مختلف ممالک میں اکثر گھروں کے اندر ان کے تقریباً روزانہ ہزاروں مدارس بنام مدرسۃ المدینہ (برائے بالغات) بھی لگائے جاتے ہیں ، فقط (باب المدینہ کراچی) میں اسلامی بہنوں کے سینکڑوں مدرسے روزانہ لگتے ہیں جن میں اسلامی بہنیں قراٰنِ پاک ،نماز اور سنتوں کی مفت تعلیم پاتیں اور دعائیں یاد کرتی ہیں۔ اسلامی بہنوں کے عالمہ کورس اور شریعت کورس کے لئے ” جامِعۃُ المدینہ للبنات” کھولے گئے ہیں ۔تادمِ تحریر پاکستان بھر میں اسلامی بہنوں کے بھی بیسیوں جامعات المدینہ للبنات قائم کئے جاچکے ہیں۔
No comments:
Post a Comment